Header Ads Widget

Responsive Advertisement

کراچی کی کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے سے 17 مزدور جاں بحق

 کراچی میں کیمیکل فیکٹری میں آگ لگ گئی ، 17 مزدور جاں بحق
 آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے دو فائر فائٹرز زخمی۔
 عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ دیر سے پہنچی۔
 آگ لگنے کی کوئی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔


ریسکیو حکام کو دھوئیں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ تصویر: سکرین گریب/ جیو نیوز




جیو نیوز نے ریسکیو اور سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا کہ کراچی میں ایک کیمیکل فیکٹری میں لگنے والی آگ میں کم از کم 17 مزدور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

 ڈپٹی کمشنر کورنگی سمیع اللہ اوڈھو کے مطابق فیکٹری کے احاطے سے 17 لاشیں نکالی گئی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید لوگوں کے اندر پھنس جانے کے حوالے سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

 آگ آج صبح کورنگی کے مہران ٹاؤن میں ایک فیکٹری میں لگی۔

 چیف فائر آفیسر مبین احمد کے مطابق ، عمارت کے اندر سے لاشیں نکالنے اور علاقے کو "کلیئر" کرنے کے بعد ، فائر فائٹرز نے متاثرہ خاندانوں کے اطمینان کے لیے ایک بار پھر  کو فیکٹری کے اندر جاکر دیکھا جو اپنے پیاروں کی تلاش میں ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہم ان واقعات کا جائزہ لینا شروع کر یں گے۔
 ریسکیو حکام نے بتایا کہ انہوں نے فیکٹری کی دیواریں توڑنے کے لیے بھاری مشینری مانگی ہے۔ پہلے بتایا گیا تھا کہ انہیں دھوئیں کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دوپہر 1:35 تک پولیس نے بتایا کہ 20 سے زائد افراد کے فیکٹری کے اندر ہونے کا خدشہ ہے۔

 عینی شاہدین کے مطابق آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ دیر سے پہنچی۔ لیکن سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آگ صبح 10:09 بجے لگی اور فائر بریگیڈ کو الرٹ کیا گیا اور صبح 10:10 تک جائے وقوعہ کے لیے روانہ ہو گیا۔

 جناح ہسپتال کے حکام نے 16 لاشیں ملنے کی تصدیق کی جن میں سے 12 کی شناخت ہوچکی ہے اور باقی چار کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

 جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے دو فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے